• Home
  • >
  • Articles
  • >
  • FAQS
  • >
  • کیا مرزا کادیانی کے نزدیک ’’اعور‘‘ کا معنی کانا نہیں؟کیا مرزا کادیانی آدم زاد نہیں؟کیا مرزا کادیانی شراب پیتا تھا؟کیا مرزا کادیانی کے آنے سے جہاد منسوخ ہوگیا؟
Language:

کیا مرزا کادیانی کے نزدیک ’’اعور‘‘ کا معنی کانا نہیں؟کیا مرزا کادیانی آدم زاد نہیں؟کیا مرزا کادیانی شراب پیتا تھا؟کیا مرزا کادیانی کے آنے سے جہاد منسوخ ہوگیا؟

کیا مرزا قادیانی کے نزدیک ’’اعور‘‘ کا معنی کانا نہیں؟

سوال نمبر:63…   مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ ’’دجال کے اعور یعنی ایک آنکھ سے کانا ہونے سے مراد یہ ہے کہ دینی اور دنیوی علوم کی دونوں آنکھوں میں سے اس قوم (انگریز) کی ایک آنکھ روشن ہوگی اور دوسری ناکارہ اور یہ ظاہر ہے کہ افرنگ کو زمینی علوم میں نہایت درجہ کی مہارت حاصل ہے۔ لیکن روحانیت سے بے بہرہ ہے۔‘‘                                                                   (ازالہ اوہام ص501، خزائن ج3ص369ملخص)

لیکن حدیث میں جہاں دجال کے اعور ہونے کا ذکر ہے وہاں اﷲ تعالیٰ کے اعور ہونے کی نفی ہے، تو اﷲ تعالیٰ کے اعور نہ ہونے سے کیا مراد ہے؟۔ کیا خدا تعالیٰ کی نسبت دینی ودنیوی علوم میں مہارت ہونے یا نہ ہونے کے سوال کا بھی تصور ہوسکتا ہے؟۔پھر اسی حدیث شریف میں حضورعلیہ السلام نے دجال کے اعور ہونے کے بارہ میں صحابہ کرامؓ   کو کسی شبہ میں نہیں چھوڑا۔ بلکہ فرمایا کہ ایک آنکھ انگور کے ابھرے ہوئے دانہ کی مانند ہوگی اور ساتھ نمونہ بھی بتادیا کہ ابن قطن کو دیکھو۔ پس دجال کی آنکھ اس کی آنکھ کی مانند ہوگی۔ مرزا قادیانی روایت کے اس حصہ کو شیر مادر کی طرح ہضم کرگئے۔ کیوں؟۔

کیا مرزا قادیانی آدم زاد نہیں؟

سوال نمبر:64…   مرزا قادیانی نے اپنا تعارف کراتے ہوئے لکھا ہے کہ   ؎

کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ آدم زاد                         ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار

(درثمین اردوص116، از مرزا غلام احمدقادیانی، براہین احمدیہ حصہ پنجم ص97، خزائن ج21ص127)

محققین حضرات کہتے ہیں کہ ’’نہ آدم زاد‘‘ میں ’’نہ‘‘ کا لفظ عطف کی صورت میں استعمال ہوتا ہے۔ گویا ’’کرم خاکی‘‘ کے ساتھ بھی اس کا تعلق ہے اور ’’آدم زاد‘‘ کے ساتھ بھی۔ اب مطلب یہ ہوگا کہ نہ تو میں مٹی کا کیڑا ہوں اور نہ ہی آدم زاد (یعنی بندے دا پتر) یہ جملہ منفیہ اگر نہ بنایا جائے تو اگلے مصرع ’’ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار‘‘ میں اثبات اور حصر سمجھ میں نہیں آسکتی۔اب سوال یہ ہے کہ مرزا قادیانی بقول خود نہ مٹی کا کیڑا ہے ’’نہ بندے دا پتر‘‘ تو پھر نبی کیسے؟۔ نیز ’’جائے نفرت‘‘ اور ’’عار‘‘ کی تعیین بھی آپ کے ذمہ ہے؟۔ پھر انسان کے تحت مرد وعورت دونوں داخل ہوتے ہیں۔ متعین کرو کہ مرد کی ہے تو کونسی اور عورت کی ہے تو کونسی؟۔ پھر حکم لگایا جائے؟۔

کیا مرزا قادیانی شراب پیتا تھا؟

سوال نمبر:65…   مرزا قادیانی نے اپنے ایک مرید کے ہاتھوں لاہور سے عمدہ قسم کی شراب ’’ٹانک وائین‘‘ منگوائی۔ کیا مرزائی اس بات کا انکار کرسکتے ہیں؟۔

کیا شراب پینے والا نبی، مسیح، مہدی، مجدد، ملہم من اﷲ بن سکتا ہے؟۔جبکہ قرآن بتلاتا ہے کہ شراب پینا شیطانی عمل ہے اور احادیث بتلاتی ہیں کہ شرابی جنت میںنہیں جائے گا۔ اس کی دنیا میں نماز قبول نہیں ہوتی وغیرہ وغیرہ!        جب شرابی اس قدر خدا کی رحمت سے بعید ہوتا ہے تو مرزا قادیانی اتنا مقرب کیسے بنا؟ کہ نبی، مہدی، مسیح موعود بن بیٹھا؟۔

کیا مرزا قادیانی کے آنے سے جہاد منسوخ ہوگیا؟

سوال:66…         آنحضرتصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔ اور مرزا غلام احمد قادیانی نے اس کے برعکس کہا کہ جہاد منسوخ ہوگیا۔ چنانچہ مرزا قادیانی ’’ضمیمہ تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتا ہے کہ   ؎

اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال               دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال

(تحفہ گولڑویہ ضمیمہ ص41، خزائن ج17ص77،78)

سوال یہ ہے کہ کیا قادیانی قرآن وسنت کی روشنی میں جہاد بالسیف کی منسوخی پر کوئی عقلی اور نقلی دلیل پیش کرسکتے ہیں؟۔ جو اہل عقل کی دانست میں بھی آسکے؟۔

            نیز مرزا قادیانی کے اس شعر سے پتہ چل رہا ہے کہ مرزا قادیانی کا نبوت تشریعہ کا دعویٰ تھا۔ مرزائیو! تم کہتے ہو غیر تشریعی کا؟۔ تو سوال یہ ہے کہ مرزا قادیانی سچا ہے یا تم؟۔ اور مرزا قادیانی کے مذکورہ دعویٰ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ اپنے آپ کو حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے افضل سمجھتا تھا۔ کیونکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جہاد قیامت تک! اور مرزا لعین کہتا ہے کہ منسوخ۔   تو اب بتائو! مرزا قادیانی کے کفر اور دجل میں کوئی شک باقی رہ جاتا ہے؟۔