Language:

مرزا کادیانی کے نام نہاد فرشتے

اللہ تعالیٰ کے چار فرشتے بہت زیادہ مشہور ہیں۔ حضرت عزرائیل علیہ السلام، حضرت میکائیل علیہ السلام، حضرت اسرافیل علیہ السلام اور حضرت جبرائیل علیہ السلام۔ حضرت عزرائیل علیہ السلام کے ذمہ ہر جاندار کی روح قبض کرنا ہے۔ حضرت میکائیل علیہ السلام کے ذمہ ہوائوں اور بارشوں کا نظام سپرد ہے، حضرت اسرافیل علیہ السلام کے ذمہ روزِ قیامت صور پھونکنا ہے جس سے پوری کائنات درہم برہم ہوجائے گی اور زمانہ آخرت شروع ہوجائے گا۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کا پیغام (وحی نبوت و رسالت) لے کر تمام انبیاء و رسل تک پہنچاتے رہے۔ حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ آپصلی اﷲ علیہ وسلم پر سلسلہ نبوت اور رسالت ختم ہوگیا اور وحی کا دروازہ بھی۔ لہٰذا حضرت جبرائیل علیہ السلام کی ڈیوٹی (اللہ کے نبیوں پر وحی پہنچانا) بھی ختم ہوگئی۔ ان چاروں فرشتوں کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ کے بے شمار فرشتے ہیں جو اپنے اپنے فرائضِ منصبی انجام دے رہے ہیں۔
جھوٹے مدعیانِ نبوت کا ہمیشہ یہ دعویٰ رہا ہے کہ ان پر بھی فرشتے نازل ہوتے ہیں۔ کہاوت مشہور ہے: جیسی روح، ویسے فرشتے!! یہ ضرب المثل جھوٹے مدعی نبوت آنجہانی مرزا قادیانی پر پوری طرح صادق آتی ہے۔ جس طرح مرزا قادیانی ایک مخبوط الحواس اور مضحکہ خیز شخصیت کا مالک تھا، اس کے نام نہاد فرشتے بھی ایسی ہی خصلت رکھتے تھے۔ آئیے! ملتے ہیں مرزا قادیانی کے ”خصوصی” فرشتوں سے۔
ٹیچی
(1) ”کوئی شخص ہے اس سے میں کہتا ہوں کہ تم حساب کر لو۔ مگر وہ نہیں کرتا۔ اتنے میں ایک شخص آیا اور اس نے ایک مٹھی بھر کر روپے مجھے دیے ہیں۔ اس کے بعد ایک اور شخص آیا جو الٰہی بخش کی طرح ہے مگر انسان نہیں بلکہ فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ اس نے دونوں ہاتھ روپوں کے بھر کر میری جھولی میں ڈال دیے ہیں تو وہ اس قدر ہوگئے ہیں کہ میں ان کو گن نہیں سکتا۔ پھر میں نے اس کا نام پوچھا تو اس نے کہا۔ میرا کوئی نام نہیں۔ دوبارہ دریافت کرنے پر کہا کہ میرا نام ہے ٹیچی۔”
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات طبع دوم صفحہ 526 از مرزا قادیانی)
ٹیچی ٹیچی مرزا قادیانی کا عجیب فرشتہ تھا۔ مرزا قادیانی نے اس سے نام پوچھا تو پہلے اس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا، میرا کوئی نام نہیں۔ پھر دوبارہ دریافت کرنے پر بتایا کہ میرا نام ٹیچی ہے۔ قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ٹیچی ٹیچی تیز رفتار فرشتہ ہے جو ٹچ کر کے جاتا ہے اور ٹچ کر کے آتا ہے۔ لیکن یہ بھی عجیب بات ہے کہ جب قادیانیوں کو ٹیچی ٹیچی کہا جاتا ہے تو وہ اس کا برا محسوس کرتے ہیں بلکہ بعض دفعہ تو وہ غصے میں آ کر جھگڑنا شروع کر دیتے ہیں۔ آزمائش شرط ہے۔
شیر علی
(2) ”میں نے کشفی حالت میں دیکھا کہ ایک شخص جو مجھے فرشتہ معلوم ہوتا ہے مگر خواب میں محسوس ہوا کہ اس کا نام شیر علی ہے۔ اس نے مجھے ایک جگہ لٹا کر میری آنکھیں نکالی ہیں اور صاف کی ہیں اور میل اور کدورت ان میں سے پھینک دی اور ہر ایک بیماری اور کوتاہ بینی کا مادہ نکال دیا ہے اور ایک مصفا نور جو آنکھوں میں پہلے سے موجود تھا مگر بعض مواد کے نیچے دبا ہوا تھا، اس کو ایک چمکتے ہوئے ستارہ کی طرح بنا دیا ہے۔ ”                                                                               (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 24 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
معلوم ہوتا ہے کہ اس فرشتے (آئی سپیشلسٹ) نے مرزا قادیانی کی آنکھیں صحیح طریقے سے صاف نہیں کیں کیونکہ مرزا قادیانی آخر وقت تک آنکھوں کی بیماری ”مائی اوپیا” میں مبتلا رہا جس کی وجہ سے وہ چاند بھی نہ دیکھ سکتا تھا۔

(سیرت المہدی جلد سوم صفحہ 119 از مرزا بشیر احمد ایم اے)

مرزا غلام قادر
(3) ”میں نے کشفی حالت میں دیکھا کہ میرے بڑے بھائی مرزا غلام قادر مرحوم کی شکل پر ایک شخص آیا ہے۔ مگر مجھے فوراً معلوم کرایا گیا کہ یہ فرشتہ ہے۔”                                                                                  (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 151 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
یہ بات یاد رہے کہ یہ وہی مرزا غلام قادر ہے جس نے انگریز کی فوج کو کمک پہنچائی اور جنگ آزادی کے کئی مجاہدین کو خاک و خون میں تڑپا دیا ۔

خیراتی
(4) ”عرصہ قریباً پچیس برس کا گزرا ہے کہ مجھے گورداسپور میں ایک رویا ہوا کہ میں ایک چارپائی پر بیٹھا ہوں اور اسی چارپائی پر بائیں طرف مولوی عبداللہ صاحب غزنوی مرحوم بیٹھے ہیں۔ اتنے میں میرے دل میں تحریک پیدا ہوئی کہ میں مولوی صاحب موصوف کو چارپائی سے نیچے اتار دوں۔ چنانچہ میں نے ان کی طرف کھسکنا شروع کیا۔ یہاں تک کہ وہ چارپائی سے اتر کر زمین پر بیٹھ گئے۔ اتنے میں تین فرشتے آسمان کی طرف سے ظاہر ہو گئے جن میں سے ایک کا نام خیراتی تھا۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 23 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

مٹھن لال
(5) ”فرمایا، نصف رات سے فجر تک مولوی عبدالکریم کے لیے دعا کی گئی۔ صبح کے بعد جب سویا تو یہ خواب آئی۔ میں نے دیکھا کہ عبداللہ سنوری میرے پاس آیا ہے اور وہ ایک کاغذ پیش کر کے کہتا ہے کہ اس کاغذ پر میں نے حاکم سے دستخط کرانا ہے اور جلدی جانا ہے میری عورت سخت بیمار ہے اور کوئی مجھے پوچھتا نہیں۔ دستخط نہیں ہوتے۔ اس وقت میں نے عبداللہ کے چہرے کی طرف دیکھا تو زرد رنگ اور سخت گھبراہٹ اس کے چہرہ پر ٹپک رہی ہے۔ میں نے اس کو کہا کہ یہ لوگ روکھے ہوتے ہیں۔ نہ کسی کی سپارش مانیں اور نہ کسی کی شفاعت۔ میں تیرا کاغذ لے جاتا ہوں۔ آگے جب کاغذ لے کر گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شخص مٹھن لال نام جو کسی زمانہ میں بٹالہ میں اکسٹرا اسسٹنٹ تھا۔ کرسی پر بیٹھا ہوا کچھ کام کر رہا ہے اور گرد اس کے عملہ کے لوگ ہیں۔ میں نے جا کر کاغذ اس کو دیا اور کہا کہ یہ ایک میرا دوست ہے اور پرانا دوست ہے اور واقف ہے۔ اس پر دستخط کر دو۔ اس نے بلاتامل اسی وقت لے کر دستخط کر دیے۔ پھر میں نے واپس آ کر وہ کاغذ ایک شخص کو دیا اور کہا خبردار ہوش سے پکڑو، ابھی دستخط گیلے ہیں اور پوچھا کہ عبداللہ کہاں ہے؟ انھوں نے کہا کہ کہیں باہر گیا ہے۔ بعد اس کے آنکھ کھل گئی اور ساتھ پھر غنودگی کی حالت ہو گئی۔ تب میں نے دیکھا کہ اس وقت میں کہتا ہوں۔ مقبول کو بلائو۔ اس کے کاغذ پر دستخط ہو گئے ہیں۔ فرمایا۔ یہ جو مٹھن لال دیکھا گیا ہے، ملائک طرح طرح کے تمثلات اختیار کر لیا کرتے ہیں۔ مٹھن لال سے مراد ایک فرشتہ تھا۔

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 474 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

حفیظ
(6) ”صوفی نبی بخش صاحب لاہوری نے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود نے فرمایا۔
”بڑے مرزا صاحب پر ایک مقدمہ تھا۔ میں نے دعا کی تو ایک فرشتہ مجھے خواب میں ملا جو چھوٹے لڑکے کی شکل میں تھا۔ میں نے پوچھا تمہارا کیا نام ہے، وہ کہنے لگا، میرا نام حفیظ ہے۔ پھر وہ مقدمہ رفع دفع ہو گیا۔”     (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 643 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
درشنی
(7) ”ایک فرشتہ کو میں نے 20 برس کے نوجوان کی شکل میں دیکھا۔ صورت اس کی مثل انگریزوں کے تھی اور میز کرسی لگائے ہوئے بیٹھا ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ آپ بہت ہی خوبصورت ہیں۔ اس نے کہا ہاں میں درشنی آدمی ہوں۔”

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 69 طبع جدید از مرزا قادیانی)

ہمد رد فرشتہ
(8)…”میںنے کشف میںدیکھاکہ ایک فرشتہ میر ے سامنے آیااورکہتاہے کہ لوگ پھرتے جارہے ہیں تب میں نے اس کو خلو ت میںلے جاکر کہاکہ لو گ پھر تے جارہے ہیںمگر کیاتم بھی پھر گئے تواس نے کہاہم تمہارے ساتھ ہیں”۔

(انو ارالسلام ص 52مندرجہ روحانی خزائن جلد 9صفحہ 54مصنفہ مرزاقادیانی )

میٹھی روٹیوں والے فرشتے
(9)’ڈاکٹر سید عبدالستارشاہ صاحب نے بیان کیاکہ حضرت مسیح موعودعلیہ سلام نے فرمایا”اس مینار کے سامنے دوفرشتے میرے سامنے آئے جن کے پاس دوشیریں روٹیاں تھیں اوروہ روٹیاں انہوں نے مجھے دیںاورکہاکہ ایک تمہارے لئے اوردوسری تمہارے مریدوں کے لئے ہے ”۔

(سیرت المہدی حصہ سوم ص263مصنفہ مرزابشیرقادیانی )