Language:

کادیانیوں کے قلم سے قرآن و حدیث کی توہین

قرآن مجید کو تمام آسمانی کتابوں پرفضیلت حاصل ہے اور یہ اللہ پاک کا آخری کلام ہے۔ قیامت تک اس کی حفاظت کا ذمہ اللہ پاک نے لے لیا ہے۔مرزا قادیانی نے اس کتاب کے مقابلے میں الہام اور وحی کا ڈھونگ رچایا ۔مرزا قادیانی کی وحی ، الہام ، کشف اور خوابوں کے مجموعہ کو ایک کتاب کی شکل دی گئی جسے ”تذکرہ”کہتے ہیں۔ مرزاقادیانی اس پر ایمان لانا اسی طرح ضروری جانتا تھا جیسے قرآن پر ایمان لانا ضروری ہے۔ ان تحریروں کو پڑھ کر سوچیں کہقادیانیوں کا اسلام سے کیا تعلق ؟مرزاقادیانی لکھتا ہے
1) ” میں خدا تعالیٰ کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ میں ان الہامات پر اسی طرح ایمان لاتا ہوں جیسا کہ قرآن شریف پر اور خدا کی دوسری کتابوں پر اور جس طرح میں قرآن شریف کو
یقینی اور قطعی طور پر خدا کا کلام جانتا ہوں ۔ اس طرح اس کلام کو بھی جومیرے پر نازل ہوتا ہے۔ خدا کا کلام یقین کرتا ہوں۔”
(حقیقة الوحی صفحہ220، مندرجہ روحانی خزائن جلد 22ص220از مرزا قادیانی)
2) ” ہم کہتے ہیں کہ قرآن کہاں موجود ہے؟ اگر قرآن موجود ہوتا تو کسی کے آنے کی کیا ضرورت تھی؟ مشکل تو یہی ہے کہ قرآن دنیا سے اٹھ گیاہے۔ اسی لیے تو ضرورت پیش آئی کہ محمد رسول اللہ(مرزا قادیانی) کو بروزی طور پر دوبارہ دنیا میں مبعوث کر کے آپ پر قرآن شریف اتارا جاوے۔”                                                                                 (کلمة الفصل صفحہ173 از صاحبزادہ مرزا بشیر احمد ایم اے ابن مرزا قادیانی)
3) ”میرے اس دعویٰ کی حدیث بنیاد نہیں بلکہ قرآن اور وہ وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں اور دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔”
(اعجاز احمدی ]ضمیمہ نزول المسیح[ صفحہ 36 مندرجہ روحانی خزائن جلد 19صفحہ 140 از مرزا قادیانی)
(4 ”قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔”                         (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 77 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(5”خدا کا کلام اس قدر مجھ پر ہوا ہے کہ اگر وہ تمام لکھا جائے تو بیس جزو (سپارے) سے کم نہیں ہوگا۔”                                                                           (حقیقة الوحی صفحہ 407 مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 407 از مرزا قادیانی)
اہم نکات
قادیانیوں کی مذکورہ بالا تحریروں کا خلاصہ یہ ہے کہ:
-1 مرزا قادیانی پر نازل ہونے والے الہامات قرآن کی طرح ہیں۔ (نعوذ باللہ)
-2 قرآن، مرزا قادیانی پر دوبارہ نازل ہوا۔ (نعوذ باللہ)
-3 جو حدیث مرزا قادیانی کی وحی کے مطابق نہیں، وہ ردی کی ٹوکری میں پھینک دینی چاہیے۔ (نعوذ باللہ)
-4 قرآن شریف، مرزا قادیانی کے منہ کی باتیں ہیں۔ (نعوذ باللہ)
-5 خدا کا کلام مرزا قادیانی پر اس قدر نازل ہوا کہ اس سے 20 سپارے تیار ہو جائیں۔ (نعوذ باللہ)