Language:

مرزا کادیانی کے سفید جھوٹ حصہ اول

انسان میں جتنی اخلاقی برائیاں ہو سکتی ہیں ان میں سب سے زیادہ بری اور خطرناک برائی جھوٹ ہے ہمارا دین اسلام ایسا عالی مرتبہ ہے کہ راستی اور سچائی اس کا بڑا جز ہے۔ ہمارے نبی کریم سید المرسلین خاتم النبیین ﷺ نے مختلف اوقات میں فرمایا ہے کہ مسلمان جھوٹ نہیں بولتا۔ جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ اس لیے اس کا شمار کبیرہ گناہوں میں ہوتا ہے۔ آخرت میں ملنے والی شدید ترین سزا کے علاوہ جھوٹا آدمی دنیا میں خدائی نعمت ’’صراط مستقیم‘‘ پانے کا مستحق نہیں رہتا۔قرآن مجید میں ارشاد خداوندی ہے واجتنبوا قول الزور۔ (الحج:30)اور جھوٹ بولنے سے بچے رہو۔-2ان الذین یفترون علی اللّٰہ الکذب لا یفلحون۔ (یونس : 69)جو لوگ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھتے ہیں، وہ کامیاب نہیں ہوں گے ۔-3ان اللّٰہ لا یھدی من ھو مسرف کذاب (مومن:28)بے شک اللہ تعالیٰ ہدایت نہیں دیتا اُسے جو حد سے بڑھنے والا بہت جھوٹ بولنے والا ہو۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:من کذب علی متعمداً فلیتبوا مقعدہٗ من النار۔ (بخاری شریف)(ترجمہ): جو شخص مجھ پر قصداً جھوٹ بولے (یعنی میری حدیث نہ ہو اور وہ اسے حدیث بیان کرے) تو اسے چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنا لے۔حضور خاتم النبیینﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ’’منافق کی تین نشانیاں ہیں۔ (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (2) جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے۔ (3) جب معاہدہ کرے تو بدعہدی کرے۔‘‘

قادیان کا جھوٹا مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی کذابوں میں اپنا ثانی نہیں رکھتا تھا۔ قہر خدا کا کہ مرزا قادیانی انتہائی بے باکی سے خدا، رسول اور آسمانی کتابوں کے بارے میں بھی جھوٹ و غلط بیانی سے کام لیتا۔ پہلے جھوٹ نہ بولنے کے بارے میں اس کے ’’اقوال زریں‘‘دیکھتے ہیں اور بعدازاں اس کے ’’سفید جھوٹ‘‘ ملاحظہ کرتے ہیں:

(1)        ’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا۔‘‘

(چشمۂ معرفت صفحہ 222 روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 231 از مرزا قادیانی)

(2)        ’’جھوٹ کے مُردار کو کسی طرح نہ چھوڑنا، یہ کتوں کا طریق ہے نہ انسانوں کا۔‘‘

(انجام آتھم صفحہ 43 مندرجہ روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 43 از مرزا قادیانی)

(3)        ’’جھوٹ بولنے سے بدتر دُنیا میں اور کوئی برا کام نہیں۔‘‘

(حقیقتہ الوحی صفحہ 27 مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 459 از مرزا قادیانی)

(4)        ’’ایسا آدمی جو ہر روز خدا پر جھوٹ بولتا ہے اور آپ ہی ایک بات تراشتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ یہ خدا کی وحی ہے جو مجھ کو ہوئی ہے۔ ایسا بدذات انسان تو کتوں اور سؤروں اور بندروں سے بدتر ہوتا ہے۔ پھر کب ممکن ہے کہ خدا اس کی حمایت کرے۔‘‘

                                                                            (براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 126 مندرجہ روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 292 از مرزا قادیانی)

(5)        ’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘

(تحفہ گولڑویہ ضمیمہ صفحہ 20 مندرجہ روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 56 از مرزا قادیانی)

(6)        ’’وہ کنجر جو ولد الزنا کہلاتے ہیں، وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیں۔‘‘

(شحنۂ حق صفحہ 60 مندرجہ روحانی خزائن جلد 2 صفحہ 386 از مرزا قادیانی)

(7)        ’’فضولیاں اور جھوٹ بولنا مُردار خواروں کا کام ہے۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ 88 طبع جدید از مرزا قادیانی)

(8)        ’’جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا ایک برابر ہے۔‘‘

                      (حقیقتہ الوحی صفحہ 206 مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 215 از مرزا قادیانی)

  قارئین کرام: آئیے! مرزا قادیانی کے ان ’’فرمودات عالیہ‘‘ کی روشنی میں دیکھتے ہیں کہ جھوٹ بولنے پر خود اس کا شمار کن لوگوں میں ہوتا ہے۔  لو آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا

قرآن مجید میں طاعون کا ذکر:

(9)        ’’یہ بھی یاد رہے کہ قرآن شریف میں بلکہ توریت کے بعض صحیفوں میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔ بلکہ حضرت مسیحں نے بھی انجیل میں یہ خبر دی ہے۔

(کشتی نوح صفحہ 5 مندرجہ روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 5 از مرزا قادیانی)

قرآن مجید میں ایسا کوئی ذکر نہیں ہے۔ مرزا قادیانی نے قرآن مجید کے حوالے سے جھوٹ بولا ہے۔

نبیوں کی بشارت اور خواہش:

(10)      مرزا قادیانی اپنے بارے میں کہتا ہے ’’اے عزیزو! تم نے وہ وقت پایا ہے جس کی بشارت تمام نبیوں نے دی ہے اور اس شخص کو یعنی مسیح موعود کو تم نے دیکھ لیا جس کے دیکھنے کے لیے بہت سے پیغمبروں نے بھی خواہش کی تھی۔‘‘

                                                                    (اربعین نمبر 4 صفحہ 100 مندرجہ روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 442 از مرزا قادیانی)

مرزا قادیانی تو بتلا نہ سکا اور چل بسا۔ کیا مرزائی حضرات میں سے کوئی بتلا سکتا ہے کہ جن حضرات انبیا  ؑکرام نے مرزا قادیانی کی بشارت دی اور جنھوں نے مرزا قادیانی کے دیکھنے کی تمنا ظاہر فرمائی۔ ان حضرات انبیائے کرام کے اسمائے گرامی کیا ہیں؟ اور یہ تمنائیں اور بشارتیں کس صحیفہ اور کونسی کتاب میں درج ہیں؟

دنیا کی عمر سات ہزار برس:

(11)      ’’تمام نبیوں کی کتابوں سے اور ایسا ہی قرآن شریف سے بھی یہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا نے آدم سے لے کر اخیر تک دنیا کی عمر سات ہزار برس رکھی ہے۔‘‘

(لیکچر سیالکوٹ صفحہ 5 مندرجہ روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 207 از مرزا قادیانی)

تمام نبیوں کی جن کتابوں اور قرآن شریف کی جن آیتوں میں یہ مضمون موجود ہے، اس کی صحیح عبارت پیش کر کے کوئی مرزائی ہے جو اپنے روحانی باپ کی پیشانی سے اس جھوٹ کی لعنت کو دور کر دے۔

قیامت کب آئے گی؟:

(12)      ’’ایک اور حدیث بھی مسیح ابن مریم کے فوت ہو جانے پر دلالت کرتی ہے اور وہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ سے پوچھا گیا کہ قیامت کب آئے گی؟ تو آپ نے فرمایا کہ آج کی تاریخ سے سو برس تک تمام بنی آدم پر قیامت آ جائے گی۔‘‘

                                    (ازالہ اوہام صفحہ 127 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 ص 227 از مرزا قادیانی)

یہ رسول کریمﷺ پر کھلا کھلا بہتان ہے کیونکہ کسی معتبر تو کجا کسی ضعیف حدیث میں بھی یہ الفاظ سرے سے موجود نہیں ہیں۔ اگر ہیں تو حوالہ پیش کیا جائے۔

بخاری شریف میں:

(13)      ’’بخاری کے صفحہ 1080 میں یہ حدیث ہے وھذا الکتب الذی ھدی اللّٰہ بہ رسولکم فخذوابہٖ تھتدوا یعنی اسی قرآن سے تمھارے رسولؐ نے ہدایت پائی ہے سو تم بھی اسی کو اپنا رہنما پکڑو تا تم ہدایت پائو……….پھر بخاری میں یہ بھی حدیث ہے حسبنا کتاب اللّٰہ ماکان من شرط لیس فی کتاب اللّٰہ فھو باطل قضاء اللّٰہ احق دیکھو صفحہ 348,377,29۔‘‘

                                                                          (ازالہ اوہام صفحہ 510 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 610 از مرزا قادیانی)

بخاری شریف کے مذکورہ صفحات تو کجا پوری بخاری شریف بلکہ پورے ذخیرہ احادیث میں یہ الفاظ حدیث کے حوالے سے موجود نہیں۔ مرزا قادیانی نے اس اعتبار سے صریح جھوٹ بولا ہے۔

سیاہ رنگ کا نبی:

(14)      ’’ایک مرتبہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم سے دوسرے ملکوں کے انبیا کی نسبت سوال کیا گیا تو آپؐ نے یہی فرمایا کہ ہر ایک ملک میں خدا تعالیٰ کے نبی گزرے ہیں اور فرمایا کہ کان فی الھند نبیا اسو د اللون اسمہٗ کاھنا یعنی ہند میں ایک نبی گزرا ہے جو سیاہ رنگ تھا اور نام اس کا کاہن تھا یعنی کنھیا جس کو کرشن کہتے ہیں اور آپؐ سے پوچھا گیا کہ کیا زبان پارسی میں بھی کبھی خدا نے کلام کیا ہے تو فرمایا کہ ہاں خدا کا کلام زبان پارسی میں بھی اترا ہے جیسا کہ وہ اس زبان میں فرماتا ہے۔ ’’ایں مشت خاک را گر نہ بچشم چہ کنم۔‘‘

                                                                      (چشمہ معرفت صفحہ 11 مندرجہ روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 382 از مرزا قادیانی)

یہ حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم پر خالص افترا ہے۔ اس کا وجود احادیث صحیحہ تو درکنار روایات ضعیفہ میں بھی ثابت نہیں۔ گویا احادیث کے ذخیرہ میں اس کا کہیں نام و نشاں نہیں۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی جانب ایسی روایات کا منسوب کرنا بلاشبہ دوزخ جانے کی بھرپور تیاری ہے۔ اگر کسی مرزائی میں ہمت ہے تو اس کو حدیث صحیح سے ثابت کرے؟

قرآن میں مثیل ابن مریم:

(15)      ’’قرآن کریم اور احادیث صحیحہ یہ امید و بشارت بتواتر دے رہی ہیں کہ مثیل ابن مریم اور دوسرے مثیل بھی آئیں گے۔‘‘                                                                    (ازالہ اوہام صفحہ 214 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 314 از مرزا قادیانی)

احادیث میں مثیل ابن مریم:

(16)      ’’کیا حدیثوں میں یہ مذکور نہیں کہ مثیل ابن مریم وغیرہ اس امت میں پیدا ہوں گے۔ تو پھر جب قرآن مسیح ابن مریم کو مارتا ہے اور حدیثیں مثیل ابن مریم کے آنے کا وعدہ دیتی ہیں تو اس صورت میں کیا اشکال باقی رہا؟‘‘

                                                                          (ازالہ اوہام صفحہ 536 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 388 از مرزا قادیانی)

قرآن مجید اور احادیث میں کسی مثیل ابن مریم کا ذکر نہیں۔ مرزا قادیانی نے سفید جھوٹ بولا ہے۔

مسیح موعود اور اس کی توہین:

(17)      ’’لیکن ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیشگوئیاں پوری ہوتیں جن میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا تو اسلامی علما کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ وہ اس کو کافر قرار دیں گے اور اس کے قتل کے لیے فتوے دیے جائیں گے اور اس کی سخت توہین کی جائے گی اور اس کو دائرہ اسلام سے خارج اور دین کا تباہ کرنے والا خیال کیا جائے گا۔‘‘

                                                                              (اربعین صفحہ 18 مندرجہ روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 404 از مرزا قادیانی)

قرآن و حدیث میں ایسا کوئی ذکر نہیں۔ یہ خالص جھوٹ ہے۔ ہے کوئی قادیانی جو ہمیں یہ بتا سکے کہ یہ پیشگوئیاں قرآن کریم کے کون سے پارہ، کونسی سورت اور کون سے رکوع میں لکھی ہیں یا حدیث کی کونسی کتاب کے کون سے باب میں درج ہیں؟

شروع میں آپ نے مرزا قادیانی کی تحریریں حوالہ نمبر 1 تا 8 جھوٹ کے متعلق پڑھیںاور پھر اس کے جھوٹ پڑھے لہذا مرزا کی اپنی یہ تحریریں ثابت کرتی ہیں کہ-1جب مرزاقادیانی کی کسی بھی بات پر اعتبار نہیں کرنا چاہئے۔-2مرزا قادیانی جھوٹ کا مردار کھانے والا کتا ہے۔-3مرزا قادیانی جھوٹ بول کر دنیاکا سب سے بد تر کام کرتا رہا-4مرزا قادیانی سا بدذات انسان کتوں اور سؤروں اور بندروں سے بدتر ہے۔ -5مرزا قادیانی مرتدسے کم نہیں ہے۔-6وہ کنجر جو ولد الزنا کہلاتے ہیں، وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیںلیکن مرزا قادیانی ان کنجروں سے بھی گیا گزرا ہے ۔-7مرزا قادیانی مردار خورہے۔-8مرزا قادیانی جھوٹ بول کر گوہ کھاتا رہا۔