• Home
  • >
  • Articles
  • >
  • جہاد سے متعلق کادیانی عقائد
Language:

جہاد سے متعلق کادیانی عقائد

 انگریز نے اسلامی تاریخ سے اخذ کر لیا تھا کہ مسلمانوں کی عزت جہاد سے ہے،جس کی جڑ مسلمانوں کی ان کے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم سے والہانہ محبت ہے۔ لہٰذا جذبہ جہاد کو ختم کرنے اور مسلمانوں کو غلام بنانے کیلئے انگریز کو ایک جھوٹے نبی کی ضرورت تھی ، جو اعلان کرے گا کہ خدانے مجھے اس دھرتی پر نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے اورکہے گا کہ اب اللہ تعالیٰ نے جہاد کو حرام قرار دے دیا ہے۔اس طریقے سے سادہ لوح مسلمانوں کی محبتوں اور عقیدتوں کا رُخ اپنے نبی سے ہٹ کر اس جھوٹے نبی کی جانب ہوجائے گا اور وہ شخص اپنی اچھی خاصی جماعت بنا لے گا اور پھر وہ اور اس کی جماعت جہاد کے حرام ہونے کی تبلیغ و تشہیر کرے گی۔اس کام کے لئے انگریز نے مرزا قادیانی کوجھوٹے دعویٰ نبوت کے لئے بھرتی کیا۔مرزا نے پوری زندگی اسلام کی مخالفت میں گزاری یہود و نصا ریٰ کی خوب نمک حلالی کی اور حکومتِ برطانیہ کے اشارے پر جہاد کو حرام قرار دیا۔مرزا قادیانی خود تو انگریزوں کا ’’خود کاشتہ پودا‘‘ تھا ہی مگر ساتھ ہی وہ مسلمانوں کو بھی یہ تعلیم دیتا تھا کہ وہ انگریزوں کی اطاعت کریں اور انکے خلاف ہر قسم کا جہاد چھوڑ دیں۔مرزا قادیانی جہاد سے متعلق کیا لکھتا ہے اس کی اپنی تحریروں سے ملاحظہ کیجئے 

(1)        “آج سے دین کیلئے لڑنا حرام کیا گیا ۔اب اس کے بعد جو دین کے لئے تلوار اٹھاتا ہے اور غازی نام رکھا کر کافروں کو قتل کرتا ہے وہ خدا اوراس کے رسول کا نافرمان ہے۔”

(اشتہار چندہ، منارۃ المسیح، صفحہ ب، ت ، ضمیمہ خطبہ الہامیہ مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 17از مرزا قادیانی)

(2)        ” میں نے بیسیوں کتابیں عربی، فارسی اور اردو میں اس غرض سے تالیف کی ہیں کہ اس گورنمنٹ محسنہ (برطانیہ ) سے ہرگز جہاد درست نہیں بلکہ سچے دل سے اطاعت کرنا ہر ایک مسلمان کا فرض ہے۔ چنانچہ  میں نے یہ کتابیں بصرفِ زرِ کثیر چھاپ کربلا د اسلام میں پہنچائی ہیں”                                                                                  (مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ 367-366از مرزا قادیانی)

(3)        ” آج کی تاریخ تک تیس ہزار کے قریب یا کچھ زیادہ میرے ساتھ جماعت ہے جو برٹش انڈیا کے متفرق مقامات میں آباد ہے اور ہرشخص جو میری بیعت کرتا ہے اور مجھ کو مسیح موعود مانتا ہے۔اسی روز سے اس کو یہ عقیدہ رکھنا پڑتا ہے کہ اس زمانے میں جہاد قطعاً حرام ہے۔ کیوں کہ مسیح آچکا خاص کر میری تعلیم کے لحاظ سے اس گورنمنٹ انگریزی کا سچا خیر خواہ اس کو بننا پڑتا ہے۔”                                                                (گورنمنٹ انگریزی اور جہاد ضمیمہ صفحہ7-6،روحانی خزائن جلد17صفحہ29-28)

(4)        ” اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال             دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال

             اب آگیا  مسیح   جو دین کا  امام ہے                دیں کی تمام  جنگوں کا  اب  اختتام  ہے

            اب آسمان سے  نورِ خدا کا نزول ہے               اب جنگ اور  جہاد کا  فتویٰ  فضول  ہے

            دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد          منکر  نبی  کا  ہے جو یہ  رکھتا ہے اعتقاد”

(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ، صفحہ42مندرجہ روحانی خزائن جلد 17ص77,78از مرزا قادیانی)

(5)        ” میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح او رمہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔”

                                                                                                     (مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ 19)

 (6)’’آج سے انسانی جہاد جو تلوار سے کیا جاتا تھا، خدا کے حکم کے ساتھ بند کیا گیا۔‘‘

                                                      (مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ 408 طبع جدید از مرزا قادیانی)

(7)میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنتِ انگریزی کی تائید اور حمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانعتِ جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کیے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھرسکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب اور مصر اور شام اور کابل اور روم تک پہنچا دیا ہے۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہوجائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہادکے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں، ان کے دلوں سے معدوم ہوجائیں۔‘‘             

(تریاق القلوب صفحہ27،28 مندرجہ روحانی خزائن جلد15 صفحہ155،156 از مرزا قادیانی)

(8) دوسرا امر قابل گزارش یہ ہے کہ میں ابتدائی عمر سے اس وقت تک جو قریباً ساٹھ برس کی عمر تک پہنچا ہوں اپنی زبان اور قلم سے اہم کام میں مشغول ہوں کہ تا مسلمانوں کے دلوں کوگورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیر خواہی اور ہمدردی کی طرف پھیروں اور ان کے بعض کم فہموں کے دلوں سے غلط خیال جہاد وغیرہ کے دور کروں جوان کو دلی صفائی اور مخلصانہ تعلقات سے روکتے ہیں۔‘‘                             (مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ 11از مرزا قادیانی)

            قارئین کرام یہ چند عبارات نمونے کے طور پر مرزا قادیانی کی کتب سے نقل کی گئی ہیں ورنہ اس کا اور اس کی جماعت کے مشن کا بڑا حصہ مسلما نوں سے جذبہ جہاد کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔دوسری طرف اس کے باوجود ہماری فوج میں ان کی بھرتی حیران کن ہے۔ اسی لئے مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ ہے پاک فوج کو قادیانیوں سے پاک کیا جائے کیونکہ قادیانی جہاد کے نہ صرف منکر ہیں بلکہ قادیانیوں کے خدا نے جہاد حرام قرار دے رکھا ہے اوردوسری طرف جہاد ہماری فوج کا موٹو ہے۔