Language:

کادیانیوں سے اپیل

(شیخ راحیل احمدصاحب سابق قادیانی کے خط سے اقتباس)
میرے احمدی دوستو ! آخر آپ کو کس چیز کی مجبوری ہے جو ایک نبوت کے اگر جھوٹے نہیں تو کم از کم غلطی خوردہ شخص کے پیچھے لگ کراس دنیا میں اپنی برادریوں ، رشتہ داروں سے کٹ گئے ہو، بجائے خدا کی رضاکے عہدیداروں اور ایک خاندان کی رضا اور خواہش کو ماننے پر مجبور ہو۔اس خاندان نے خدا کے نام پر تم سے تمہارا ایمان، خاندان، اولاد، عزت و آبرو، وقت، مال، جائداد، غرضیکہ ہر چیز پرقبضہ کر کے تمہیں مزارعوں کی حیثیت دے دی ہے ۔ جس خاندان کی حالت بقول مرزا غلام احمد صاحب کے ایک کمتر درجے کے زمینداروں جیسی ہو گئی تھی اور جسکی جائداد پر قرضہ تھا ، آج وہ خاندان تمہارے چندوں کی بنیاد پر ارب پتی بن گیا ہے لیکن تمہارے پاس کیا ہے ؟سب سے بڑھکر نہ صرف اپنی عاقبت گنوائی بلکہ اپنا نام دشمنان رسول میں لکھوا لیا۔ خدا کے لئے مرزا غلام احمد کی کتابیں غور سے پڑھو اورجماعت کے پروپیگنڈہ سے آزاد ہو کر پڑھو تو تمہیں سوائے تعلیوں کے اور ہر پیشگوئی کی تاویلوں کے اور گالیوں کے کچھ نہیں ملیگایا پھر مسیح کی خوشامد دجال کے دربار میں نظر آئیگی ! سیرت مہدی مصنفہ مرزا بشیر احمد ابن مرزا غلام احمد صاحب کو پڑھو تو تمہیں پتہ چلے گا کہ رسول کریم ۖ تو بیعت لیتے وقت بھی کسی عورت کے ہاتھ چھو جانے سے بھی سختی سے پرہیز فرماتے تھے اور یہ (نعوذباللہ) بزعم خود پوری پوری رات ناکتخدا لڑکیوں سے اور نامحرم عورتوں سے جسم دبواتا تھا اور خدمت کراتا تھا۔ رسول کریم حسن صفائی کا نمونہ تھے اور یہ صاحب سلوٹوں بھرے کپڑے و پگڑی،واسکٹ کے بٹن کوٹ کے کاج میں ، کوٹ کے بٹن قمیض کے کاجوں میں اور قمیض کے بٹن کہیں اور اٹکے ہوئے، واسکٹ اور کوٹ پر تیل کے داغ، اور، جرابیں اس طرح پہنی ہوئی کہ ایڑی اوپر اور پنجہ آگے سے لٹکا ہوا، جوتے کا بایاں پاوں دائیں میں اور دایاں پاوں بائیں میں، ایڑی بٹھائی ہوئی اور جب چلے تو ٹھپ ٹھپ کی آواز آئے، وٹوانی کی مٹی کے ڈھیلے اور گڑ کی ڈلیاں ایک ہی جیب میں، (مزید تفصیل کیلئے سیرت مہدی مصنفہ مرزا بشیر احمد جلد اول،دیکھئے) اپنے ایمان سے کہو کہ کیا نبی کا حلیہ ایسا ہی ہوتا ہے؟ ایسا تو ایک نارمل انسان کا بھی حلیہ نہیں ہوتا!اس حلیہ اور جھوٹی قسموںکے بل پر یہ دعویٰ کہ سب رسول میرے کرتے میں ہیں ! سوچو کس کے پیچھے لگے ہوئے ہو۔
یہ ایک نیا مذہب ہے جو اسلام پر ڈاکہ مار کراسلام کے لباس میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اپنے ایمان سے کہو کہ جتنی بیعتوں کے دعوے ہر سال تمھارے خلیفہ صاحب کرتے ہیں اسکاہزارواں حصہ بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا؟ہر احمدی یہی سوچ رہا ہے کہ ہمارے شہر میں نہیں لیکن دوسرے شہر میں بڑی بیعتیں ہوئی ہیں ہمارے ملک میں تو نہیں مگر دوسرے ملک میں ہوئی ہیں ، جہاں تک تم سے ممکن ہے جائزہ تو لو، اپنے شہر میں دیکھو، دوسرے شہروںو ملکوںمیں اپنے سنجیدہ رشتہ داروںسے پوچھو تو ہر کوئی دوسرے شہر کی بات کریگا، اور یہی کہے گا ”نہیں یار تمہاری طرف اور دوسرے شہروں میںبڑا کام ہو رہا ہے لیکن ہمارے شہر میں لوگ سست ہیں”۔ حیران نہ ہوں! جس جماعت کی بنیاد جھوٹے الہامات، جھوٹی قسموں،جھوٹی پیشگوئیوں اور مال و زر کی خواہش پر رکھی گئی ہو اس میں ایسے ہی کاغذی کام، پروپیگنڈہ کے لئے ہوتے ہیں!یک طرفہ پروپیگنڈے سے جان چھڑاو اور اپنی اور اپنے خاندانوں کی عاقبت خراب ہونے سے بچاو!
میں اپنی اپیل اس بات پر ختم کرتا ہوں کہ اللہ تعالےٰ آپکو اور مجھے بھی حق کو پہچاننے اور سمجھنے کی توفیق دے اور جعلی مدعیان نبوت سے بچائے اور آپکا اور میرا خاتمہ محمد ۖ کے خالص اور اصلی دین پر ہو نہ کہ انگریزوں کے پٹھو کے دین پر یا کسی اور ۔راہ گم کردہ کی پیروی میں! آمین ثم آمین
آپ کا مخلص
مورخہ:۔ 19-08-2004 شیخ راحیل احمد ( سابق احمدی)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہماری قادیانیوں سے اپیل ہے کہ یہ دنیا چند روزہ ہے لیکن اصل اور ہمیشہ کی زندگی آخرت کی ہے۔ اس کی فکر کرتے ہوئے مرزا قادیانی کے عقائد سے بریت کا اعلان کرتے ہوئے دائرہ اسلام میں داخل ہوجائیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اصلی غلامی میں آجائیں۔ اللہ تعالیٰ آپکو مصنوعی عزت کے بدلے اصل عزت سے نوازے گا جس کا آپ اندازہ نہیں کرسکتے ۔آپ کے خوف کو امن اور آزادی میں بدل دے گا اور روز قیامت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے آپ کا حشرہوگا۔ اگر کوئی شبہات ہوں تو انہیں دور کرنے کیلئے ہمارے ساتھ رابطہ فرمائیں تاکہ آپ کے ذہن کو مطمئن کیا جائے ۔ اللہ پاک آپ کو ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔