Language:

قادیانیوں تمہیں ڈر نہیں لگتا؟ – مظفر وارثی

  1. قادیانیت کی ساری عمارت انکار ختم نبوت پر کھڑی ہے۔ قادیانی سب سے بڑا جھوٹ یہ بولتے ہیں کہ وہ محمد الرسول اللہ علیہ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خاتم النبیین تسلیم کرتے ہیں۔ توجیہ یہ پیش کرتے ہیں کہ مرزا غلام احمد (احمد غلام نہیں تھا)اپنی کوئی شریعت نہیں لایاتھا۔ خاتم النبیین کا مفہوم وہ یہ گھڑتے ہیں کہ شریعت والے نبی کی آمد کا سلسلہ بند ہو گیا ہے‘ لیکن جو شریعت محمدی کا تابع ہو وہ نبی کیسے آ سکتا ہے اور اس بات کا جواز قرب قیامت میں عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کو بناتے ہیں جبکہ عیسیٰ علیہ السلام تو پیدائشی نبی تھے، لیکن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی بن کر آئیں گے، جبکہ مرزا قادیانی پیدائشی امتی ہے، لیکن نبی کہلائے گا۔

    جن اکابرین اسلام کے اقوال غلط رنگ دے کر مرزا اپنی تائید میں پیش کرتا ہے، ان کے تو وہ پیروں کی خاک کے برابر بھی نہیں تھا، اس لئے تو ان کی شہادت لایا، پھر بھی اس نے نہ سوچا کہ علمیت اور روحانیت کے ان پہاڑوں نے نبوت کے ایک ذرے پر بھی ہاتھ نہیں ڈالا اور یہ ابن الجہل پوری نبوت پر قابض ہو گیا۔ آدم سے لیکر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک جتنے انبیاء آئے، ان میں سے کسی نے بھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ فلاں نبی بھی میں تھا اور فلاں رسول بھی میں تھا۔ یہ اعزاز صرف مرزا کو حاصل ہوا کہ جتنے بھی نبی آئے نعوذ باللہ ، سب اسی پیکر ضلالت کاپر تو تھے، حتیٰ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک کی روحانیت کی تکمیل، معاذ اللہ، اس کی ذات میں ہوئی۔

    دراصل مرزا قادیانی بہت بڑا’’وارداتیا‘‘ تھا۔ پہلے ولی بنا، پھر مجدد بنا اور پھر پیغمبری کا سرکلر جاری کر دیا۔ زمین کم لگی تو عرش پھر بھی صوفہ بچھا کر بیٹھ گیا۔ انسان سے خدا بن بیٹھا۔

    اس کا اپنا بیان ہے کہ آدم کو دیکھنا ہو تو مجھے دیکھو، موسیٰ اور عیسیٰ کو دیکھنا ہے تو مجھے دیکھو، یہاں تک کہ خدا کو دیکھنا ہو تو مجھے دیکھو۔ وہ اپنے جتنے بھی دیدار کراتاہے، مجھے تو سب ایک ہی پردے پر نظر آتے ہیں، جس کے پیچھے سے آواز آتی ہے کہ ابلیس کو دیکھنا ہو تو مرزا قادیانی کو دیکھو۔

    نیکی دنیا میں کم ہے اور بدی زیادہ، یہی وجہ ہے کہ جب کوئی بدی کی طرف بلاتا ہے تو لوگوں کی اکثریت اس کی طرف لپکتی ہے۔  مرزا قادیانی بہت بڑی بدی کا استعارہ ہے، اس لئے مجھے اس امر پر تعجب نہیں ہوتا کہ خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی مرزا کا دم بھرتے ہیں۔ ابلیس بھی تو بہت زیادہ علم رکھتا تھا لیکن مردود ٹھہرا۔

    مرزا مالیخو لیا کا مستند مریض تھا۔ اس کی تحریر گواہ ہے کہ وہ اس مرض کی دوائیں منگاتا رہتا تھا، دورے تو عام پڑتے تھے، لیکن مخصوص ایام میں وہ بالکل فاتر العقل ہو جاتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے نبیوں کی بڑی بڑی آزمائشیں کیں، سارے جسم میں کیڑے تک ڈالے، لیکن کسی نبی کو پاگل یا کسی پاگل کو نبی نہیں بنایا۔ گویا اس کی بیماری تک اس کے جھوٹ کا اعلان کرتی تھی۔آفریں ہے اس کے پیروکاروں پر کہ ایک پاگل کے پیچھے لگ گئے۔

    میں بڑی درد مندی کے ساتھ اس کے ماننے والوں سے ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں کہ خدا کے بندو! یہ تو سوچو کہ جو شخص رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ، جگہ جگہ توہین کرتا ہے، تکفیر و تنقیص کرتا ہے، اپنے آپ سے انہیں کمتر ثابت کرتا ہے، لیکن نمائندہ خود کو انہیں کا بتاتا ہے، کتنا بڑا چور ہے۔ وہ جھوٹے دعووں کا اندھیرا کر کے ختمِ نبوت کا دروازہ توڑ رہا ہے، اس چور کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں، اس کو تو سارے کا سارا قتلے قتلے کر دینا چاہیے۔ یہ تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرے میں گھس کر سب کچھ چرالینا چاہتا ہے، یہاں تک کہ خود آپ ؐ کو آپ ؐ کے اہل بیت کو، آپ ؐ کے قرآن کو، آپؐ کے اسلام کو، آپ ؐ کے خدا کو، گویا پوری کائنات کو غصب کرنا چاہتا ہے۔

    اگر آپ کے گھر میں کوئی ڈاکہ پڑ جائے تو آپ کیسا کیسا تڑپیں گے؟ کیا کیا جتن کریں گے اس کی گرفتاری کیلئے، لیکن ایک ڈاکو، خدا کو، اس کے محبوب کو، اس کے رسولوں کو، اس کے دین پر ڈاکہ ڈال رہا ہے اور آپ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

    قادیانیوں ـ !کیا آخرت کا خاکہ بھی آپ کے ذہنوں میں نہیں رہا، کیا من حیث الجماعت اپنے ضمیروں کے مجاور بن بیٹھے۔ یاد رکھو ایک دن تم زمین کی خوراک بھی بنو گے، پھر دیکھنا زمین تمہیں کیسا چباتی ہے، پھر دیکھنا اپنے مرزا قادیانی کو، فرشتے کیسے اسے آگ کے درے لگا رہے ہوں گے، قیامت سے پہلے جہنم اس سے لپٹ رہی ہو گی۔ ڈرو اس وقت سے اور تائب ہو جائو اس گناہ عظیم سے اللہ تعالیٰ بڑا ہی رحیم ہے، معاف کر دے گا۔

    اللہ تعالیٰ کبھی برداشت نہیں کر سکتا کہ اس کے محبوب پر کوئی ایک انگلی بھی اٹھائے۔ تم کیا کیا قیامتیں ڈھا رہے ہو اور تمہیں ڈر نہیں لگتا۔یقینا تم اس گروہ سے ہو جس کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ہم نے ان کے دلوں پر مہریں لگا دی ہیں۔ ’’لعنت اللہ علی الکاذبین‘‘