Search By Category
مرزا کادیانی کے قلم سےحضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین
نبی آخر الزمان حضرت محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری سے قبل اللہ تعالیٰ نے صاحبِ کتاب اور صاحبِ شریعت پیغمبر کی حیثیت سے حضرت عیسٰی علیہ السلام کو دنیا کی ہدایت کیلئے بھیجا۔مرزا قادیانی نے یہودیوں کی ہدایت کو دہراتے ہوئے سیدنا مسیح علیہ السلام اور ان کی عظیم المرتبت والدہ محترمہ کے خلاف وہ وہ بہتان طرازیاں کیں کہ شاید یہود کی روح بھی شرما اٹھی ہو۔ مرزائی اور مرزائی نواز مرزا قادیانی کی ان تحریروں کا مطالعہ کرکے فیصلہ کریںیہ لکھنے والا انسان ہوسکتا ہے؟
عیسیٰ علیہ السلا م کو گالیاں دینے اور بد زبانی کی اکثر عادت تھی
1) ” آپ (عیسیٰ علیہ السلام) کو گالیاں دینے اور بد زبانی کی اکثر عادت تھی۔ ادنیٰ ادنیٰ بات میں غصہ آجاتا تھا۔ اپنے نفس کو جذبات سے روک نہیں سکتے تھے۔ مگر میرے نزدیک آپ کی یہ حرکات جائے افسوس نہیں کیونکہ آپ تو گالیاں دیتے تھے اور یہودی ہاتھ سے کسر نکال لیا کرتے تھے۔ یہ بھی یاد رہے کہ آپ (عیسیٰ علیہ السلام) کو کسی قدرجھوٹ بولنے کی بھی عادت تھی۔”
(حاشیہ انجام آتھم صفحہ5 مندرجہ روحانی خزائن جلد11 صفحہ289 از مرزا قادیانی)
عیسیٰ علیہ السلا م نے انجیل چرا کر لکھی
2) ” نہایت شرم کی بات یہ ہے کہ آ پ نے پہاڑی تعلیم کو جو انجیل کا مغز کہلاتی ہے۔ یہودیوں کی کتاب طالمود سے چرا کر لکھا ہے اور پھر ایسا ظاہر کیا ہے کہ گویایہ میری تعلیم ہے۔ (حاشیہ انجام آتھم صفحہ6 مندرجہ روحانی خزائن نمبر11صفحہ290از مرزا قادیانی)
عیسیٰ علیہ السلا م کا کوئی معجزہ نہیں
3) ” عیسائیوں نے بہت سے آپ کے معجزات لکھے ہیں مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا اور اس دن سے کہ آپ نے معجزہ مانگنے والوں کو گندی گالیاں دیںاور ان کو حرام کار اور حرام کی اولاد ٹھہرایا۔ اسی روز سے شریفوں نے آپ سے کنارہ کیا۔”
(حاشیہ انجام آتھم صفحہ6مندرجہ روحانی خزائن نمبر11صفحہ290از مرزا قادیانی)
عیسیٰ علیہ السلا م پرغلیظ الزام
4) “آپ( عیسیٰ علیہ السلام) کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں(جسم فروش عورتیں) تھیں جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا مگر شاید یہ بھی خدائی کیلئے ایک شرط ہوگی۔
(انجام آتھم صفحہ7 مندرجہ روحانی خزائن نمبر11 صفحہ 291از مرزا قادیانی )
عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے
5) “یورپ کے لوگوں کو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے۔ اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے۔ شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے۔” (کشتی نوح حاشیہ صفحہ73مندرجہ روحانی خزائن جلد19صفحہ71 از مرزا قادیانی)
6) ” ایک دفعہ مجھے ایک دوست نے یہ صلاح دی کہ ذیابیطس کے لئے افیون مفید ہوتی ہے۔ پس علاج کی غرض سے مضائقہ نہیں کہ افیون شروع کر دی جائے۔ میں نے
جواب دیا کہ یہ آپ نے بڑی مہربانی کی کہ ہمدردی فرمائی لیکن اگر میں ذیا بیطس کیلئے افیون کھانے کی عادت کرلوں تو میں ڈرتاہوں کہ لوگ ٹھٹھا کر کے یہ نہ کہیں کہ پہلا مسیح تو شرابی تھا اور دوسرا افیونی۔”
(نسیم دعوت صفحہ69مندرجہ روحانی خزائن جلد19صفحہ435, 434 از مرزا قادیانی)
میں مسیح سے بڑھ کر ہوں مرزا قادیانی کا دعویٰ
7) ” خدا نے اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا جو اس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے۔ اور اس نے اس دوسرے مسیح کا نام غلام احمد رکھا۔” (دافع البلاء صفحہ13 مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ233از مرزا قادیانی )
مسیح کا چال چلن
8) ”یسوع اس لیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور یہ خراب چال چلن نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کا دعویٰ شراب خواری کا ایک بد نتیجہ ہے۔”
(ست بچن حاشیہ صفحہ 172مندرجہ روحانی خزائن جلد10صفحہ296 از مرزا قادیانی)
(9”مسیح کا چال چلن آپ کے نزدیک کیا تھا۔ ایک کھائو پیو۔ شرابی، نہ زاہد نہ عابد، نہ حق کا پرستار، متکبر، خودبین، خدائی کا دعویٰ کرنے والا۔”
(نور القرآن صفحہ 12 مندرجہ روحانی خزائن جلد 9 صفحہ 387 از مرزا قادیانی)
(10”آپ کی انھیں حرکات سے آپ کے حقیقی بھائی آپ سے سخت ناراض رہتے تھے اور ان کو یقین تھا کہ آپ کے دماغ میں ضرور کچھ خلل ہے اور وہ ہمیشہ چاہتے رہے کہ کسی شفاخانہ میں آپ کا باقاعدہ علاج ہو، شاید خدا تعالیٰ شفا بخشے۔”
(انجام آتھم ضمیمہ صفحہ 6 مندرجہ روحانی خزائن جلد 11 صفحہ 290 از مرزا قادیانی)
(11”یسوع درحقیقت بوجہ بیماری مرگی کے دیوانہ ہو گیا تھا۔” (ست بچن صفحہ 171 مندرجہ روحانی خزائن جلد 10 صفحہ 295 از مرزا قادیانی)
یورپ میں گندی عا دتوں کا ذمہ دار
(12”یورپ جو زناکاری سے بھر گیا، اس کا کیا سبب ہے۔ یہی تو ہے کہ نامحرم عورتوں کو بے تکلف دیکھنا عادت ہو گیا۔ اول تو نظر کی بدکاریاں ہوئیں اور پھر معانقہ بھی ایک معمولی امر ہو گیا۔ پھر اس سے ترقی ہو کر بوسہ لینے کی بھی عادت پڑی، یہاں تک کہ استاد جو ان لڑکیوں کو اپنے گھروں میں لے جا کر یورپ میں بوسہ بازی کرتے ہیں، اور کوئی منع نہیں کرتا۔ شیرینیوں پر فسق و فجور کی باتیں لکھی جاتی ہیں۔ تصویروں میں نہایت درجہ کی بدکاری کا نقشہ دکھایا جاتا ہے۔ عورتیں خود چھپواتی ہیں کہ میں ایسی خوبصورت ہوں اور میری ناک ایسی اور آنکھ ایسی ہے۔ اور ان کے عاشقوں کے ناول لکھے جاتے ہیں اور بدکاری کا ایسا دریا بہہ رہا ہے کہ نہ تو کانوں کو بچا سکتے ہیں نہ آنکھوں کو نہ ہاتھوں کو۔ نہ منہ کو۔ یہ یسوع صاحب کی تعلیم ہے۔ کاش! ایسا شخص دنیا میں نہ آیا ہوتا۔” (نورالقرآن صفحہ 42 مندرجہ روحانی خزائن جلد 9 صفحہ 417 از مرزا قادیانی)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور کیڑے مکوڑے
(13”جس حالت میں برسات کے دنوں میں ہزارہا کیڑے مکوڑے خود بخود پیدا ہو جاتے ہیں اور حضرت آدم علیہ السلام بھی بغیر ماں باپ کے پیدا ہوئے تو پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس پیدائش سے کوئی بزرگی ان کی ثابت نہیں ہوتی بلکہ بغیر باپ کے پیدا ہونا بعض قویٰ سے محروم ہونے پر دلالت کرتا ہے۔” (چشمہ مسیحی صفحہ 24 مندرجہ روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 356 از مرزا قادیانی)
مرزا قادیانی کی درج ذیل تحریروں سے بات صاف ظاہر ہو جائے گی کہ اس خبیث مرزا قادیانی نے اُنھیں عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں توہین کی ہے جن کا ذکر قرآن مجید میں ہے اور یسوع یا مسیح سے مراد بھی عیسیٰ ابن مریم ہی ہیں ۔ تحریریں ملاحظہ ہوں
(14”لیکن مسیح کی راستبازی اپنے زمانہ میں دوسرے راستبازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ا یک فضیلت ہے کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی، اسی وجہ سے خدا نے
قرآن میں یحییٰ کانام حصور رکھا مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔”
(دافع البلاء مقدمہ صفحہ 4مندرجہ روحانی خزائن جلد18صفحہ220از مرزا قادیانی)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دوسرے نام
(15 ”حضرت عیسیٰ علیہ السلام جویسوع اور جیزس یایوز آسف کے نام سے بھی مشہور ہیں”۔
(راز حقیقت صفحہ 19مندرجہ روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 171 از مرزا قادیانی)
(16 ”وہ دو نبی ہیں ایک یوحنا جس کا نام ایلیا اور ادریس بھی ہے، دوسرے مسیح ابن مریم جن کو عیسیٰ اور یسوع بھی کہتے ہیں”۔
(توضیح مرام صفحہ 4مندرجہ روحانی خزائن جلد3صفحہ52از مرزا قادیانی)
ان مسلمانوں سے جو قادیانیوں سے میل ملاپ رکھتے ہیں اور قادیانیوں کو عام کافر سمجھتے ہیں صرف ایک سوال ہے کہ کیا مندرجہ بالا با حوالہ تحریریں آپ کے دل و دماغ کے منجمد اور بند دریچوں کو کھولنے کے لئے کافی نہیں ہیں ؟قادیانیت کے جال میں پھنسنے والے اور ان کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھنے والے مسلمان ذرا مرزا قادیانی کی ان تحریروں کا مطالعہ کر کے فیصلہ کریں کہ کیا ایسا شخصابلیس کا پیروکار نہیں؟ اگر کوئی شخص آپ کی ذات کے متعلق کہے کہ جناب آپ کی تین دادیاں اور نانیاں رنڈیاں تھیں اور سر بازار ان کی بولی لگا کرتی تھی اور انھیں کے وجود سے آپ پیدا ہوئے ہیں کیا آپ ایسے شخص سے تعلق رکھنا گوارہ کریں گے ؟مسلمانو ہمیں کیا ہو گیا ہے کہ اپنی ذات کے معاملے میں تو اتنے غیرت مندہوتے ہیں مگر اللہ کے برگزیدہ پیغمبر جن کی عزت اور بڑائی خود قرآن بیان کرتا ہے جن کی نبوت پربھی ایمان ہمارے لئے ضروری ہے اور جن کا قرب قیامت آنا اور ہمارا حاکم ہونا یقینی ہے ان کے بارے میں ایسی فضولیات کہنے والوں کے ساتھ ہم تعلق رکھ لیتے ہیں ۔ ان کی بنائی مصنوعات کو ہم اطمینان سے خرید کر استعمال کر لیتے ہیں ۔خدارا اس پر غور کریں ۔
Recent Comments