Language:

مرزا کادیانی کے قلم سے قرآن و سنت کی توہین

اللہ تعالیٰ نے مختلف اوقات میں آسمانی کتابیں بھی نازل فرمائیں۔ اس سلسلہ کتب کی آخری کڑی قرآن مجید ہے ۔یہ عظیم کتاب صدیوں سے اپنی عظمت کا لوہا منوارہی ہے۔ آنجہانی مرزا قادیانی کی سرپرست برطانوی سرکار نے اسے مٹانے کی عجیب احمقانہ تدابیر کیں لیکن ہمیشہ منہ کی کھائی۔ ”عربی مبین” میں نازل ہونے والی اس کتاب کے بالمقابل قادیانی گنوارنے وحی و الہام کا جس طرح ڈھونگ رچایا اور اسے قرآن سے برتر و بالا قرار دیا اور جابجا فخریہ اس کا اظہار کیا، وہ ایسی ناروا جسارت ہے جس پر آسمان ٹوٹ پڑے اور زمین پھٹ جائے تو عجب نہیں! قرآن کے بالمقابل خرافاتی الہام کے لیے مرزا کی تحریرات دیکھیں اور سوچیں کہ آیا یہ شخص صحیح الدماغ تھا یا اس کا ذہنی توازن خراب تھا؟
قادیان کا نام قرآن مجید میں
(1) مرزا قادیانی نے ایک کشف میں دیکھا کہ قادیان کا نام قرآن مجید میں درج ہے۔ مرزا قادیانی کا کشف ملاحظہ فرمائیں:
”اس روز کشفی طور پر میں نے دیکھا کہ میرے بھائی صاحب مرحوم مرزا غلام قادر میرے قریب بیٹھ کر بآواز بلند قرآن شریف پڑھ رہے ہیں اور پڑھتے پڑھتے انھوں نے ان فقرات کو پڑھا کہ انا انزلناہ قریبًا من القادیان تو میں نے سن کر بہت تعجب کیا کہ کیا قادیان کا نام بھی قرآن شریف میں لکھا ہوا ہے؟ تب انھوں نے کہا کہ یہ دیکھو، لکھا ہوا ہے۔ تب میں نے نظر ڈال کر جو دیکھا تو معلوم ہوا کہ فی الحقیقت قرآن شریف کے دائیں صفحہ میں شاید قریب نصف کے موقع پر یہی الہامی عبارت لکھی ہوئی موجود ہے۔ تب میں نے اپنے دل میں کہا کہ ہاں واقعی طور پر قادیان کا نام قرآن شریف میں درج ہے اور میں نے کہا کہ تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج کیا گیا ہے۔ مکہ اور مدینہ اور قادیان۔” (ازالہ اوہام صفحہ 40 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 140 از مرزا قادیانی)
(2) ”خواب میں دیکھا کہ میرے پاس مرزا غلام قادر میرے بھائی کھڑے ہیں اور میں یہ آیت قرآن شریف کی پڑھتا ہوں۔ غلبت الروم فی ادنی الارض وھم من بعد غلبھم سیغلبون اور کہتا ہوں کہ ادنی الارض سے قادیان مراد ہے اور میں کہتا ہوں کہ قرآن شریف میں قادیان کا نام درج ہے۔”
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 649 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
کیا قادیانی بتا سکتے ہیں کہ قرآن مجید کی کس سورہ یا رکوع میں یہ آیت موجود ہے جس میں قادیان کا نام درج ہے؟ قادیانی کہتے ہیں کہ یہ کشف ہے۔مرزا قادیانی قادیانیوں کا نبی ہے ظاہر ہے کہ نبی کا کشف اور خواب وحی ہوتا ہے۔
قرآن، مرزا قادیانی پر دوبارہ اترا
(3) ”ہم کہتے ہیں کہ قرآن کہاں موجود ہے؟ اگر قرآن موجود ہوتا تو کسی کے آنے کی کیا ضرورت تھی۔ مشکل تو یہی ہے کہ قرآن دنیا سے اٹھ گیا ہے۔ اسی لیے تو ضرورت پیش آئی کہ محمد رسول اللہۖ (مرزا قادیانی) کو بروزی طور پر دوبارہ دنیا میں مبعوث کر کے آپ پر قرآن شریف اتارا جاوے۔” (کلمة الفصل صفحہ 173 ازمرزا بشیر احمد ابن مرزاقادیانی)
”تجھ پہ پھر اترا ہے قرآن، رسول قدنی”
(4) ”آسمان اور زمیں تو نے بنائے ہیں نئے تیرے کشفوں پہ ہے ایمان رسول قدنی
پہلی بعثت میں محمد ۖہے تو اب احمد ۖہے تجھ پہ پھر اترا ہے قرآن رسول قدنی” (روزنامہ الفضل قادیان جلد 10 شمارہ نمبر 30 مورخہ 16 اکتوبر 1922ئ)
20 سپارے
(5) ”خدا کا کلام اس قدر مجھ پر ہوا ہے کہ اگر وہ تمام لکھا جائے تو بیس جزو (سپارے) سے کم نہیں ہوگا۔” (حقیقة الوحی صفحہ 407 روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 407 از مرزا قادیانی)
میں قرآن کی طرح ہوں
(6) ”ما انا الا کالقران و سیظھر علی یدی ماظھر من الفرقان۔”
میں تو بس قرآن ہی کی طرح ہوں اور عنقریب میرے ہاتھ پر ظاہر ہوگا جو کچھ فرقان سے ظاہر ہوا۔ (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 570 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
قرآن شریف، مرزا قادیانی کی باتیں
(7) ”قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔” (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 77 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
مرزا قادیانی کے الہامات، قرآن کی طرح
(8) ”میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان الہامات پر اسی طرح ایمان لاتا ہوں جیسا کہ قرآن شریف پر اور خدا کی دوسری کتابوں پر اور جس طرح میں قرآن شریف کو یقینی اور قطعی طور پر خدا کا کلام جانتا ہوں، اسی طرح اس کلام کو بھی جو میرے پر نازل ہوتا ہے۔ خدا کا کلام یقین کرتا ہوں۔”(حقیقة الوحی 220 روحانی خزائن جلد 22ص220 از مرزا قادیانی)
قادیانیوں سے سوال ہے کہ وہ اپنی عبادات میں مرزا قادیانی کی وحیاں اور الہامات کیوں نہیں پڑھتے؟ جبکہ مرزا قادیانی نے اسے قرآن کے مساوی قرار دیا ہے۔
خدا کی قسم میری وحی کلام مجید ہے
(9) ”آنچہ من بشنوم ز وحی خدا بخدا پاک دانمش زخطائ
ہمچوں قرآن منزہ اش دانم از خطاہا ہمینست ایمانم
بخدا ہست ایں کلام مجید از دہان خدائے پاک و وحید
آں یقینے کہ بود عیسیٰ را بر کلامے کہ شد برو القائ
وان یقین کلیم بر تورات وان یقین ہائے سید سادات
کم نیم زاں ہمہ بروئے یقین ہر کہ گوید دروغ ہست لعین”
مندرجہ بالا فارسی نظم کا بالترتیب ترجمہ: ”جو کچھ میں اللہ کی وحی سے سنتا ہوں ،خدا کی قسم اسے ہر قسم کی خطا سے پاک سمجھتا ہوں۔قرآن کی طرح میری وحی خطائوں سے پاک ہے ،یہ میرا ایمان ہے۔ خدا کی قسم یہ کلام مجید ہے، جو خدائے پاک یکتا کے منہ سے نکلا ہے۔جو یقین عیسیٰ کو اپنی وحی پر، موسیٰ کو توریت پر اور حضورصلی اللہ علیہ وسلمکو قرآن مجید پر تھا ، میں از روئے یقین ان سب سے کم نہیں ہوں ، جو جھوٹ کہے وہ لعنتی ہے۔” (نزول المسیح صفحہ99 مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 477، 478 از مرزا قادیانی)
قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں! (معاذ اللہ)
(10) ”قرآن شریف جس آوازِ بلند سے سخت زبانی کے طریق کو استعمال کر رہا ہے، ایک غایت درجہ کا غبی اور سخت درجہ کا نادان بھی اس سے بے خبر نہیں رہ سکتا۔ مثلاً زمانہ حال کے مہذبین کے نزدیک کسی پر لعنت بھیجنا ایک سخت گالی ہے۔ لیکن قرآن شریف کفار کو سنا سنا کر اُن پر لعنت بھیجتا ہے۔ ایسا ہی ظاہر ہے کہ کسی انسان کو حیوان کہنا بھی ایک قسم کی گالی ہے۔ لیکن قرآن شریف نہ صرف حیوان بلکہ کفار اور منکرین کو دنیا کے تمام حیوانات سے بدتر قرار دیتا ہے۔ جیسا کہ فرماتا ہے۔ ان شر الادواب عنداللّٰہ الذین کفروا۔ ایسا ہی ظاہر ہے کہ کسی خاص آدمی کا نام لے کر یا اشارہ کے طور پر اس کو نشانہ بنا کر گالی دینا زمانۂ حال کی تہذیب کے برخلاف ہے لیکن خدائے تعالیٰ نے قرآن شریف میں بعض کا نام ابولہب اور بعض کا نام کلب اور خنزیر کہا اور ابوجہل تو خود مشہور ہے۔ ایسا ہی ولید بن مغیرہ کی نسبت نہایت درجہ کے سخت الفاظ جو بصورت ظاہر گندی گالیاں معلوم ہوتی ہیں، استعمال کیے ہیں۔”
(ازالہ اوہام صفحہ 28 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 116 (حاشیہ) از مرزا قادیانی)
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین
(11) ”میرے اس دعویٰ کی حدیث بنیاد نہیں بلکہ قرآن اور وہ وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں اور دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔”(اعجاز احمدی ]ضمیمہ نزول المسیح[ ص 36 روحانی خزائن جلد 19صفحہ 140 از مرزا قادیانی)
مرزا قادیانی کی ان تمام باتوں کا تجزیہ مرزا قادیانی کی اپنی تحریر یں یوں ہو گا کہ:
(12)”جب انسان حیا کو چھوڑ دیتا ہے تو جو چاہے بکے، کون اس کو روکتا ہے۔”(اعجاز احمدی (نزول المسیح) صفحہ 5 مندرجہ روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 109 از مرزا قادیانی)
آنجہانی مرزا قادیانی کی مذکورہ بالا تحریروں کا خلاصہ یہ ہے کہ:
-1قادیان کا نام قرآن مجید میں ہے۔ (نعوذ باللہ)-2قرآن، مرزا قادیانی پر دوبارہ نازل ہوا۔ (نعوذ باللہ)-3خدا کا کلام مرزا قادیانی پر اس قدر نازل ہوا کہ اس سے 20 سپارے تیار ہو جائیں۔ (نعوذ باللہ)-4مرزا قادیانی قرآن ہی کی طرح ہے۔ (نعوذ باللہ)-5قرآن شریف، مرزا قادیانی کے منہ کی باتیں ہیں۔ (نعوذ باللہ)-6مرزا قادیانی پر نازل ہونے والے الہامات قرآن کی طرح ہیں۔ (نعوذ باللہ)-7قرآن شریف گندی گالیوں سے بھرا ہوا ہے۔ (نعوذ باللہ)-8جو حدیث مرزا قادیانی کی وحی کے مطابق نہیں، وہ ردی کی ٹوکری میں پھینک دینی چاہیے۔ (نعوذ باللہ)-9جب انسان حیا چھوڑ دیتا ہے تو بکواس کرتا رہتا ہے۔
آخر میں مولانا محمد رفیق دلاوری کی کتاب سے مرزا قادیانی کی عظمت قرآن کے حوالہ سے ایک واقعہ تحریر کرتے ہیں:
q ” سیرة المہدی جلد اوّل کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مولوی میر حسن صاحب مسیح قادیاں کے خاص سیالکوٹی احباب میں سے تھے۔ اسی بنا پر ایک مرتبہ بشیر احمد صاحب نے سیرة المہدی کی تالیف کے وقت ان سے اپنے باپ کے وہ حالات دریافت کیے جو مرزا قادیانی کے قیام سیالکوٹ کے دوران میں ان کے علم و مشاہدہ میں آئے تھے۔ چنانچہ اس استدعا کے بموجب انھوں نے مرزا قادیانی کے چشم دید حالات لکھ بھیجے۔ چونکہ مولوی صاحب خدانخواستہ مرزائی نہیں تھے، اس لیے قرینہ ہے کہ انھوں نے ہر قسم کے بھلے برے حالات بے کم و کاست لکھ بھیجے ہوں گے لیکن بشیر احمد صاحب نے ان میں سے صرف مفید مطلب چیزیں انتخاب کر لی ہوں گی۔ مثلاً مولوی میر حسن صاحب کا مندرجہ ذیل بیان جو ایک سیالکوٹی پروفیسر صاحب نے خاکسار راقم الحروف سے بیان کیا ”سیرة المہدی” میں درج نہیں ہے اور نہ اس قسم کے واقعات کے اندراج کی کوئی توقع ہو سکتی تھی۔ واقعہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ مولوی میر حسن مرحوم کے سامنے مسیح قادیان کے سوانح حیات جو کسی مرزائی گم کردۂ راہ نے ترتیب دیے ہوں گے، پڑھے جا رہے تھے، ان میں لکھا تھا کہ مرزا قادیانی کے دل میں قرآن پاک کی بڑی عظمت تھی۔ یہ سن کر مولوی میر حسن صاحب مرحوم نے فرمایا کہ ”ہاں عظمت قرآن کا اندازہ اس سے بخوبی ہو سکتا ہے کہ مرزا قادیانی کی تلاوت کا جو قرآن تھا، اس میں مرزا قادیانی نے خاتمہ قرآن پر یعنی سورۂ ناس کے اختتام پر قوت باہ کا ایک نسخہ لکھ رکھا تھا۔” (رئیس قادیان صفحہ 55، 56 از مولانا محمد رفیق دلاوری)