Search By Category
مرزا کادیانی مرد یا عورت
مرزا قادیانی کی زندگی بھی ایک عجیب مسخرانہ اور مضحکہ خیز تھی۔ اس میں درجنوں ایسے نادر واقعات ملتے ہیں جن کے مطالعے سے بے اختیار ہنسی آتی ہے اور ضبط کرنے پر بھی ضبط نہیں ہوتی۔ جھوٹے پنجابی نبی کے حالات زندگی اور تحریرات کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ وہ مرد تھا یا عورت یا………. ۔ حیرانگی آتی ہے کہ کیا لکھیں اور کیا کہیں؟ قارئین کرام ملاحظہ فرمائیں:
-01اللہ کا بچہ
اسی طرح میری کتاب اربعین نمبر 4 ص 19 میں بابو الٰہی بخش صاحب کی نسبت یہ الہام ہے… ”یعنی بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پائے مگر خدا تعالیٰ تجھے اپنے انعامات دکھلائے گا جو متواتر ہوں گے اور تجھ میں حیض نہیں بلکہ وہ بچہ ہو گیا ہے۔ ایسا بچہ جو بمنزلہ اطفال اللہ ہے۔”
(تتمہ حقیقت الوحی صفحہ581،مندرجہ روحانی خزائن جلد22صفحہ581 از مرزا قادیانی)
کم بخت بابو الٰہی بخش کو سوجھی بھی کیا سوجھی اور دیکھا بھی تو کیا دیکھا۔ مرزا قادیانی کا حیض و نفاس اور وہ بھی کن دنوں میں جبکہ مرزا قادیانی ایام ماہواری کی مصیبت میں دوچار تھا۔
یا مظہر العجائب
بچہ معہ زچہ کے غائب
-02اللہ مرد ، مرز اعورت؟
”حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی ہے کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا تھا، سمجھنے والے کے لیے اشارہ کافی ہے۔”
(اسلامی قربانی ٹریکٹ نمبر34، از قاضی یار محمد قادیانی مرید مرزا غلام احمد قادیانی)
اللہ تعالیٰ کی ذات پر اس سے بڑھ کر کمینہ حملہ اور اوباشانہ بہتان اور کیا ہو سکتا ہے۔ نعوذ باللہ خدا تعالیٰ کی ذات والاتبار بھی مرزا قادیانی اور اس کے پیروکاروں سے نہ بچ سکی۔ ایسا فاسد خیال اور لغو عقیدہ نوع انسانی کے آغاز سے لے کر آج تک کسی بھی گستاخ، منہ پھٹ زبان دراز سے نہیں سنا گیا۔ چونکہ مرزا قادیانی کے مرید اس سانحہ پر اصرار کرتے ہیں، چنانچہ ممکن ہے کہ شیطان نے ایک انتہائی بارعب اور وجیہہ نورانی شخصیت کے روپ میں مرزا قادیانی کو ورغلا پھسلا کر رجولیت کی طاقت کا اظہار (یعنی جنسی بدفعلی) کی ہو اور پھر مرزا قادیانی نے اسے اللہ تعالیٰ سے منسوب کردیا ہو۔ جب سے یہ دنیا قائم ہوئی ہے، آج تک کسی شخص نے بھی اللہ تعالیٰ پر ایسا بے ہودہ، گھٹیا اور بدترین کفریہ الزام نہیں لگایا۔ یہ ذلت و رسوائی صرف مرزا قادیانی کو ہی نصیب ہوئی، جس کا نقد انعام اُسے دنیا میں لیٹرین میں موت کی صورت میں ملا۔ فاعتبروا یا اولی الابصار۔
-03خدا سے نہانی تعلق
”درحقیقت میرے اور میرے خدا کے درمیان ایسے باریک راز ہیں جن کو دنیا نہیں جانتی اور مجھے خدا سے ایک نہانی تعلق ہے جو قابلِ بیان نہیں۔”
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص 63 مندرجہ روحانی خزائن ج 21 ص 81 از مرزا قادیانی)
یہ نہانی تعلق کہیں وہ تو نہیں جس کی پردہ دری مرزا قادیانی کے مرید قاضی یار محمد کے ہاتھوں ہوئی۔ (عیاذ باللہ)
-04حاملہ
”اُس نے براہین احمدیہ کے تیسرے حصہ میں میرا نام مریم رکھا۔ پھر جیسا کہ براہین احمدیہ سے ظاہر ہے دو برس تک صفت مریمیت میں مَیں نے پرورش پائی اور پردہ میں نشوونما پاتا رہا۔ پھر جب اس پر دو برس گزر گئے تو جیسا کہ براہین احمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ 496 میں درج ہے۔ مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینہ کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں، بذریعہ اس الہام کے جو سب سے آخر براہین احمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ556 میں درج ہے، مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔”
(کشتی نوح صفحہ47،مندرجہ روحانی خزائن جلد19صفحہ50 از مرزا قادیانی)
-05مرزا قادیانی کی مریمی حالت
”سورۂ تحریم میں صریح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ بعض افراد اس امت کا نام مریم رکھا گیا ہے اور پھر پوری اتباع شریعت کی وجہ سے اس مریم میں خدا تعالیٰ کی طرف سے روح پھونکی گئی اور روح پھونکنے کے بعد اس مریم سے عیسیٰ پیدا ہو گیا اور اسی بناء پر خدا تعالیٰ نے میرا نام عیسیٰ بن مریم رکھا کیونکہ ایک زمانہ میرے پر صرف مریمی حالت کا گزرا۔ اور پھر جب وہ مریمی حالت خدا تعالیٰ کو پسند آ گئی تو پھر مجھ میں اُس کی طرف سے ایک روح پھونکی گئی۔ اس روح پھونکنے کے بعد میں مریمی حالت سے ترقی کر کے عیسیٰ بن گیا، جیسا کہ میری کتاب براہین احمدیہ حصصِ سابقہ میں مفصل اس بات کا تذکرہ موجود ہے کیونکہ براہین احمدیہ حصصِ سابقہ میں اول میرا نام مریم رکھا گیا۔ جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے: یا مریم اسکن انت و زوجک الجنة یعنی اے مریم! تو اور وہ جو تیرا رفیق ہے، دونوں بہشت میں داخل ہو جائو۔ اور پھر اسی براہین احمدیہ میں مجھے مریم کا خطاب دے کر فرمایا ہے: نفخت فیک من روح الصدق یعنی اے مریم! میں نے تجھ میں صدق کی روح پھونک دی۔ پس استعارہ کے رنگ میں روح کا پھونکنا اس حمل سے مشابہ تھا جو مریم صدیقہ کو ہوا تھا۔ اور پھر اس حمل کے بعد آخر کتاب میں میرا نام عیسیٰ رکھ دیا، جیسا کہ فرمایا کہ یا عیسٰی انی متوفیک و رافعک الیّ۔ یعنی اے عیسیٰ میں تجھے وفات دوں گا اور مومنوں کی طرح میں تجھے اپنی طرف اٹھائوں گا اور اس طرح پر میں خدا کی کتاب میں عیسیٰ بن مریم کہلایا۔ چونکہ مریم ایک امتی فرد ہے اور عیسیٰ ایک نبی ہے۔ پس میرا نام مریم اور عیسیٰ رکھنے سے یہ ظاہر کیا گیا کہ میں امتی بھی ہوں اور نبی بھی۔ مگر وہ نبی جو اتباع کی برکت سے ظلی طور پر خدا تعالیٰ کے نزدیک نبی ہے اور میرا نام عیسیٰ بن مریم ہونا وہی امر ہے جس پر نادان اعتراض کرتے ہیں کہ حدیثوں میں تو آنے والے عیسیٰ کا نام عیسیٰ بن مریم رکھا گیا ہے۔ مگر یہ شخص تو ابن مریم نہیں ہے اور اس کی والدہ کا نام مریم نہ تھا اور نہیں جانتے کہ جیسا کہ سورۂ تحریم میں وعدہ تھا میرا نام پہلے مریم رکھا گیا اور پھر خدا کے فضل نے مجھ میں نفخِ روح کیا۔ یعنی اپنی ایک خاص تجلی سے اس مریمی حالت سے ایک دوسری حالت پیدا کی اور اس کا نام عیسیٰ رکھا۔”
(براہین احمدیہ (ضمیمہ) ص 189 مندرجہ روحانی خزائن ج 21 ص 361 از مرزا قادیانی)
-06مرزا قادیانی کو دردِ زہ
”خدا نے مجھے پہلے مریم کا خطاب دیا اور پھر نفخ رُوح کا الہام کیا۔ پھر بعد اس کے یہ الہام ہوا تھا۔ فاجاء ھا المخاض الی جذع النخلة قالت یالیتنی مت قبل ھذا وکنت نسیامنسیا۔ یعنی پھر مریم کو جو مراد اس عاجز سے ہے۔ دردِ زہ تنہ کھجور کی طرف لے آئی۔”
(کشتی نوح ص 48 مندرجہ روحانی خزائن ج 19 ص 51 از مرزا قادیانی)
درد زہ عورتوں کو ہوتی ہے۔ کیا کوئی قادیانی یہ بتانے کی زحمت گوارا کرے گا کہ کون سے زمانہ میں مرزا قادیانی پر نسوانیت آئی اور وہ درد زہ سے مستفید ہوئے۔
ڈھیٹ اور بے شرم بھی عالم میں ہوتے ہیں مگر
سب پہ سبقت لے گئی ہے بے حیائی آپ کی
بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
Recent Comments